سعودی عرب: سرکاری و نجی اداروں کے ملازمین کے لیے بڑا حکم جاری

 


سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مناسب لباس کی پابندی کا اطلاق غیرمنافع بخش شعبوں کے ملازمین پر بھی ہوگا۔ وزارت اس حوالے سے عوامی رائے معلوم کرنے کے لیے پورٹل پرتجاویز جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

رپورٹس کے مطابق لباس کے حوالے سے مرد کارکنوں کے لیے قومی لباس کی تجویز ہے جبکہ خواتین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ باوقار لباس اختیار کریں جو باریک اور نہ ہی چست ہو۔

ضوابط کے مطابق کارکن اور اہلکار اسلامی تعلیمات اور مملکت کی تہذیب وثقافت کو مدنظر رکھتے ہوئے دوران ڈیوٹی بہترین اخلاق کا مظاہرہ اور دوسروں کے حقوق کا خاص خیال رکھیں۔

سعودی عرب میں ملازمین اور کارکنان کے لیے ضروری ہے کہ وہ دوران ڈیوٹی یا کسی تقریب یا میڈیا کے پروگرام میں شرکت پر ایسے طرزعمل سے گریز کریں جس سے مذہبی رجحانات مجروح ہوں۔

کارکنوں کے لیے یہ بھی لازم ہے کہ وہ جسمانی اور لباس کی صفائی کا خاص خیال رکھیں اور ایسی اشیا کے استعمال سے گریز کریں جن سے سیاسی یا فکری سوچ بڑھنے کا اندیشہ ہو۔

سعودی عرب میں دکانوں کے نئے ضوابط کیا ہیں؟

کارکنان کے لئے ضروری ہے کہ وہ کام کے دوران یا کسی تقریب یا میڈیا پروگرام میں شرکت کے دوران مکمل قومی لباس (ثوپ، غترہ یا شماغ) زیب تن کریں جبکہ غیرملکی کارکنان اچھا لباس پہنیں۔

رپورٹس کے مطابق سعودی خواتین کارکنوں کے لیے بھی یہ پابندی ہوگی کہ وہ کسی تقریب میں شرکت کے دوران مکمل با وقار لباس زیب تن کریں۔

Post a Comment

0 Comments